اپنی بیٹیوں کو صرف "مثالی بیٹی" بننے کی تلقین (advice) کرنا دراصل ان کے حق میں ٹھیک نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ "پدرشاہی نظام" میں "مثالی بیٹی" کا یہ تصور خود اس نظام کو فائدہ پہنچاتا ہے، نہ کہ لڑکی کی ذاتی ترقی اور خوشحالی کو۔
مثالی بیٹی بننے کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ سارا بوجھ اٹھائے.
اور آہستہ بولےاسے اپنی خواہشات کو دبانا چاہے وہ جائز خواہشات ہی کیوں نہ ہوں ، کیونکہ مثالی بیٹی کی آواز بلند نہیں ہوتی
اور اسکا فرض ہے کہ اپنے خیالات اور خواہشات کو دبا لینا، کیونکہ مثالی بیٹی اپنے والدین یا مردوں کے خیالات کو چیلنج نہیں کرتی.
نیز خاموشی سے ظلم اور نا انصافی کو برداشت کرنا، کیونکہ مثالی بیٹی کو صبر کا پتلا سمجھا جاتا ہے.
اور غصے کو پی جانا اور مضحکہ خیز تنقید پر بھی چُپ رہنا، کیونکہ مثالی بیٹی تنازع (conflict) پیدا نہیں کرتی۔
نَظر جھکا کر رکھنا اور جِسم کو ہمیشہ ڈھک کر رکھنا، کیونکہ مثالی بیٹی کو شرم و حیا کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک خطرناک مفروضہ ہے! تحقیقی حقائق ثابت کرتے ہیں کہ جسم ڈھکنے یا لباس کا، ریپسٹ کے جرم سے کوئی تعلق نہیں ہوتا. اور پردے کی یہ تاکید دراصل زیادتی کی ذمہ داری مجرم کے بجائے مظلوم پر ڈالنے کی کوشش ہے، جس سے مثالی بیٹی کا کردار صرف مظلومیت تک محدود ہو جاتا ہے.
گھریلو کام کاج اور خاندان کے کاموں کی ذمہ داریوں کو بلا اعتراض قبول کرنامثالی بیٹی کا فرض ہے، کیونکہ وہ سب کی خدمت کے لیے موجود ہے۔
اور اس کا سب سے بڑا خواب صرف کسی مرد کی بیوی بننا، کیونکہ مثالی بیٹی کی کامیابی صرف شادی سے جڑی ہوتی ہے.
سب سے ضروری بات کہ جب تک عورت معاشی طور پر خود مختار نہیں ہوتی، یہ مثالی بیٹی کا کردار اسے مزید کمزور کرتا ہے، اس کی معاشی غیر آزادی اس کے فیصلوں کی وقعت ختم کر دیتی ہے، اور اس کے خیالات کو غیر ضروری شوق سمجھا جاتا ہے، یوں مثالی بیٹی کی زنجیریں اور مضبوط ہوتی ہیں۔
نسل در نسل ہم یہ مثالی بوجھ ان پر ڈالتے چلے جاتے ہیں، لیکن ہم کبھی رُک کر یہ سوال کیوں نہیں کرتے کہ یہ کردار لڑکی کی ذہنی صحت اور آزادی پر کیسے اثرات ڈال رہا ہے؟
نیزریسرچ اس دباؤ کو کم اعتمادی اور پریشانی کی وجہ قرار دیتی ہے
ہمیں اپنی بیٹیوں کو پدرشاہی کی "مثالی بیٹی" بننے کی بجائے، انہیں مضبوط، آزاد، نڈر، اور معاشی طور پر خود کفیل اور مکمل انسان بننے کی تربیت دینی چاہیے.
کیونکہ پدرشاہی کی مثالی بیٹی بننا صرف "پدرشاہی نظام" کے لیے اچھا ہے کیونکہ اس نظام کا، لڑکی کے مستقبل، خیالات و خواہشات، آزادی و خوشی سے کیا لینا دینا!

