نومبر کی ایک دلفریب شام میں
!نومبر کی ایک دلفریب شام
،ہم بیٹھے ہیں
تنہائی میں
،چائے کا مگ
ہاتھوں میں لیتے ہوئے
،ڈھیر ساری
سوچوں میں گم
،کسی کندھے کی
تلاش میں
،شام کی خاموشی
کانوں میں رس گھولتی ہے
،آنکھوں میں آنسو
مچھلی کی طرح تیرتے ہیں
!نومبر کی ایک دلفریب شام
،کسی ساتھ کی
شدت سے ضرورت
،کسی کے ساتھ
اس تنہا شام میں
،بات کرنے کی
شدت سے ضرورت
،کسی کی موجودگی کی
شدت سے ضرورت
،کسی کے خاص ہونے کی
شدت سے ضرورت
!نومبر کی ایک دلفریب شام
،چائے کے خالی مگ تھامے
ڈھکے آسمان سے
،ابھرتی تاروں کی روشنی
دل میں اک
،سکون سا اتارتی
چاند اٹھکیلیاں کرتا
،آسمان میں
دھڑکن کو چھیڑتا
،کسی کی یاد دلاتا
!نومبر کی ایک دلفریب شام
،ٹھنڈی ہوا
بند آنکھوں کو چھوتی ہوئی
،کسی کا چہرہ
تصور میں لاتی ہوئی
،پیچھے کسی پرانی یاد میں
زبردستی دھکیلتی ہوئی
،لمحوں میں
حقیقت سے بیگانہ کرتی ہوئی
،نومبر کی ایک دلفریب شام میں
!نومبر کی ایک دلفریب شام
ازقلم: عائزہ طاہر


