لوگ آپ پر سوال تب اٹھاتے ہیں جب:
1: آپ کچھ مختلف کرتے ہیں روایت سے ہٹ کر کام کرنے والے اکثر تنقید کا نشانہ بنتے ہیں۔
2: آپ کامیابی حاصل کرتے ہیں کامیاب لوگ اکثر حسد یا غیر یقینی کا سامنا کرتے ہیں۔
3: آپ خاموش رہتے ہیں جب آپ وضاحت نہیں دیتے تو لوگ خود سوال بنانے لگتے ہیں۔
4: آپ کی بات یا فیصلہ دوسروں کو سمجھ نہ آئے ناسمجھی یا غلط فہمی سوالات کو جنم دیتی ہے۔
5: لوگ خود غیر مطمئن ہوتے ہیں بعض اوقات سوال آپ پر نہیں، اُن کے اپنے مسائل پر ہوتے ہیں۔
6: جب آپ اصولوں پر ڈٹ جاتے ہیں جو لوگ جھکنے کے عادی ہوں، وہ سچ پر کھڑے ہونے والوں پر سوال اٹھاتے ہیں۔
7: جب آپ بغیر وضاحت کے فیصلے کرتے ہیں خاموشی یا کم رابطہ بعض اوقات لوگوں میں شکوک پیدا کرتا ہے۔
8: جب آپ غلطی کریں (چاہے چھوٹی ہی کیوں نہ ہو) لوگ صرف کامیابیاں نہیں، غلطیاں بھی نوٹ کرتے ہیں۔
9: جب آپ نمایاں ہو جائیں جو لوگ پیچھے رہ جائیں، وہ سامنے آنے والوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
10: جب آپ ترقی کریں اور وہ نہ کریں بعض اوقات سوال حسد کی شکل میں سامنے آتے ہیں۔
حقیقت :
لوگ تب ہی سوال کرتے ہیں جب آپ اہم ہوتے ہیں۔ خاموشی تب ہوتی ہے جب آپ کے کام کا کوئی اثر نہ ہو۔
اس لیے سوال اُٹھنا دراصل آپ کی موجودگی کا ثبوت ہوتا ہے۔

